سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(55) میرا ایک لڑکا حج کے لیے جانا چاہتا ہے..الخ

  • 3748
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 1371

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته 

میرا ایک لڑکا حج کے لیے جانا چاہتا ہے۔ جس پر شرعاً حج فرض ہو چکا ہے، اسے ذیابیطس کی بیماری ہے اور صحت کی حالت اچھی نہیں میں چاہتا ہوں کہ اس کی جگہ کسی دوسرے شخص کو اس سال حج بدل کے لیے بھیج دوں۔ یہ حج بدل میرے لڑکے کے لیے کامل ثواب کا باعث ہوگا یا نہیں۔ (خدابخش از چنیوٹ)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

معذور اپنی طرف سے حج بدل کسی اور سے کراسکتا ہے، مگر حج بدل کو جانے والا، اپنا حج فریضہ ادا کر چکا ہو۔ واللہ اعلم

شرفیہ:

ذیابیطس حج سے مانع نہیں جیسے نماز سے مانع نہیں لہٰذا خود ہی حج کرے جیسے نماز خو د پڑھتا ہے، وہ مثل استحاضہ کے معذور ہے۔ (ابوسعید شرف الدین دہلوی، فتاویٰ ثنائیہ جلد اول ص ۵۱۱)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاوی علمائے حدیث

جلد 08 ص 64

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ