سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(38) حج بدل

  • 3731
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 1039

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته 

زید اپنا حج ادا کرنے کے لیے بیت اللہ گیا، اور وہیں چند روپیہ دے کر کسی عرب سے اپنے بوڑھے باپ کا حج بدل کرا لیا۔ کیا اس طرح حج بدل ہو جاتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حج بدل کا مطلب یہ ہے کہ کسی کے پاس اتنی رقم ہو کہ اس پر حج فرض ہو، مگر وہ بوجہ عذر معقول خود سفر کے قابل نہ ہو۔ تو اپنی جگہ کسی دوسرے کو بھیج کر وہ روپیہ خرچ کرے اگر روپیہ اس نے بچا لیا، تو حج کیسے ہوگا۔ یہ ایک دھوکہ ہے جو اپنے نفس کو دیا گیا ہے۔ قرآن مجید میں ہے:

﴿یُخٰدِعُوْنَ اللّٰہَ وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ مَا یَخْدَعُوْنَ اِلَّآ اَنْفُسَہُمْ وَ مَا یَشْعُرُوْنَ﴾ (البقرة: ۹)

(اخبار اہلحدیث سوہدرہ جلد۶ شمارہ ۲۸ ص۷)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاوی علمائے حدیث

جلد 08 ص 57

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ