سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(14) حج کی رقم فی سبیل اللہ

  • 3707
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 979

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته 

ایک شخص کا انتقال ہوگیا ہے، اس کی ایک بیوی ہے اور ایک بیوہ بیٹی ہے، اس نے حج کے لیے رقم جمع کرائی تھی لیکن قرعہ اندازی میں نام نہیں نکلا، کیا اس رقم کو فی سبیل اللہ خرچ کر سکتے ہیں یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

صورت مسئلہ میں واضح یاد کہ اگر مرنے والا پہلے اپنا فرض ادا کرچکا ہے اور ورثاء کے لیے اس کی دیگر ملکیت کفایت کرے اور ورثاء بھی بخوشی اجازت دیں تو فی سبیل اللہ خرچ کیا جا سکتا ہے یا گھر میں بیوی وغیرہ پر استعمال ہو سکتا ہے ورنہ پہلے اس کا فرض حج بدل اس کی رقم سے کرایا جائے، پھر جو بچے وہ فی سبیل اللہ دیا جائے۔ (عبدالقہار غفرلہ، فتاویٰ ستاریہ جلد۴ ص ۸۷)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاوی علمائے حدیث

جلد 08 ص 41

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ