سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(10) مال ورسٹ کو قبل از تقسیم حج پر صرف کرنا جائز ہے

  • 3703
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 1137

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته 

زید نے انتقال کیا اور اولاد بعض بالغ بعض نابالغ ہے اور زید نے اتنا ترکہ چھوڑا ہے کہ تقسیم ہونے کے بعد ہر شخص اپنی جائیداد کا حصہ فروخت کر کے حج کو جا کر واپس بھی آسکتا ہے مگر ترکہ تقسیم نہیں ہوا اس صورت میں جو ورثا بالغ ہیں ان پر حج واجب ہوگا یا نہیں۔ درصورت عدم وجوب کے یہ جائز ہو سکتا ہے کہ جو ان میں سے بالغ ہیں، بقدر مصارف آمد ورفت وغیرہ کے جائیداد مشترک فروخت کر کے حج کر آئیں اور یہ ارادہ کر لیں کہ مقاسمہ کے وقت اس قدر اپنے حصہ میں سے وضع کر دیں گے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس صورت میں جو لوگ بالغ ہیں، ان پر حج فرض ہے اور جب وہ مقاسمہ کے وقت مجرا دینے کا ارادہ کر لیں تو بقدر اپنے حصہ کے ان کو بیع کا اختیار ہے۔ (حررہ الراجی عفو ربہ القوی ابوالحسنات محمد عبدالحئی، فتاویٰ عبدالحئی جلد۱ ص ۴۸۰)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاوی علمائے حدیث

جلد 08 ص 40

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ