سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(15) سونے چاندی کی زکوٰة۔

  • 3072
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-23
  • مشاہدات : 1341

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 تیس (۳۰) روپے زید کے پاس حاجت ضروری سے فاضل ہیں، اور سونا بھی تیس (۳۰) روپے کا ہے، یا فقط سونا تیس (۳۰) روپے کا ، اور چاندی بھی اسی قدر ہے آیا اس وقت زید پر زکوٰۃ فرض ہے،یا نہیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 جب کسی کے پاس سونا اور چاندی بقدر نصاب کے ہوا اور اس پر کامل ایک برس گزر چکا ہو تب زکوٰۃ فرض ہوتی ہے، اور چاندی کا نصاب ساڑھے باون (۲/۱.۵۲) تولے ہے، اور سونے کا نصاب ساڑھے سات (۲/۱. ۷) تولہ ہے، پس صورت مسئولہ میں سونا اور چاندی دونوں کو ملا کر نصاب پورا ہو جائے، اور ایک سال اس پر گزر جائے، تو زید پر زکوٰۃ فرض ہے، ورنہ فرض نہیں ہے، اور چاندی اور سونا دونوں کو ملا کر نصاب پورا کرنے کے معنی یہ ہیں کہ سونے کو چاندی کی قیمت لگا کر کل کو چاندی بنا لیں، یا چاندی کو سونے کی قیمت لگا کر کل کو سونا بنا لیں۔ واللہ اعلم۔ (حررہ السید ابو الحسن عفی عنہٗ) ( سید محمد نذیر حسین) (فتاویٰ نذیریہ ص ۴۹۹ تا ۵۰۰ جلد ۱)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاوی علمائے حدیث

جلد 7 ص 85۔86

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ