سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(09) ایک ہزار روپے نقد میرے پاس ہے اور ایک ہزار روپے کا مال مہاجن سے ادھار خرید کیا الخ۔

  • 3066
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1008

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک ہزار روپیہ نقد میرے پاس ہے، اور ایک ہزار روپیہ کا مال مہاجن سے ادھار خرید کیا، کل دو ہزار روپیہ کا مال موجود ہوا جس میں سے ایک ہزار روپیہ کا مال باقی قیمت میں خریداروں کی معرفت فروخت کر دیا۔ اب صرف ایک ہزار روپے کا ما دکان میں موجود ہے، جس قدر کہ رقم مہاجن کی میرے ذمہ و اجب الدین ہے، پس ایسی صورت میں ادائے زکوٰہ کی کیا صورت ہو گی؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جتنا قرض ہے اتنے مال میں زکوٰۃ وجاب نہیں، اور جو فروخت کای ہے، وہ رقم اپنی ہے، اور بعد وصولی اس کی زکوٰہ ادا کریں۔ اللہ اعلم۔ (۱۲ شوال ۴۵ھ) (فتاویٰ ثنائیہ جلد اول ص ۴۸۰)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاوی علمائے حدیث

جلد 7 ص 84

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ