سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(80) کیا وتر اور نازلہ میں دعا قنوت ہاتھ اٹھا کر پڑھی جائے ۔ یا باندھ کر الخ

  • 3016
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 1608

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا وتر اور نازلہ کے وقت قنوت ہاتھ اٹھا کر پڑھنی چاہیے یا باندھ کے، وتر میں قنوت رکوع سے پہلے پڑھی جائے یا بعد رکوع، ہاتھ اٹھا کر یا چھوڑ کر، جو لوگ وتر میں رکوع سے پہلے قنوت پڑھتے ہیں وہ قنوت کے وقت ہاتھ اٹھا کر پھر باندھ لیتے ہیں یہ طریقہ صحیح ہے اور وتر میں قنوت کے لیے ہاتھ اٹھانے کی کوئی حدیث ہے اور صحیح بھی ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیلکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

صحیح حدیث سے صراحتہً ہاتھ اٹھا کر یا باندھ کر قنوت پڑھنے کا ثبوت نہیں ملتا ہے۔ دعا ہونے کی حیثیت سے ہاتھ اٹھا کر پڑھنا اولیٰ ہے رکوع کے بعد قنوت پڑھنا مستحب ہے بخاری شریف میں رکوع کے بعد ہے۔ اگر پہلے پڑھ لے تب بھی جائز ہے کیوں کہ بعض روایات میں قبل الرکوع بھی آیا ہے ہاتھ اٹھا کر باندھ لینے کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔   

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 3 ص 206

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ