سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(77) کیا جمعہ اور عید کا جمع ہونا پوشگوئی کی علامت ہے؟

  • 3013
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1179

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

آج کل یہ خیال عام ہے کہ عید اور جمعہ ایک دن اکٹھے آجائیں تو اس کو بدشگونی کی علامت سمجھا جاتا ہے اور عام لوگوں میں مشہور ہے کہ دو خطبوں کا ایک دن اکٹھے ہو جانا مصیبت ہوتا ہے۔ خصوصاً حکومت وقت پر اس کا بوجھ بہت زیادہ ہوتا ہے۔ شرعی لحاظ سے یہ خیال کہاں تک صحیح ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیلکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

بعوان الوہاب: یہ خیال بالکل غلط بے اصل اور حدیث نبویﷺ کے صریح خلاف ہے۔ نبی اکرمﷺ کے عہد مبارک میں عید اور جمعۃ المبارک ایک ہی دن اکٹھے آگئے تو نبی اکرمﷺ نے صحابہ کرام کو فرمایا: اجتمع عید ان فی یومکم ھذا (ابن ماجہ) تمہارے لیے آج کے دن دو عیدیں اکٹھی ہوگئی ہیں، عید خوشی کے دن کو کہتے ہیں۔ رحمۃ للعالمینﷺ کے ارشادِ گرامی کا مطلب یہ تھا کہ آج تمہارے لیے دو خوشیاں ہیں۔
عید اور جمعۃ المبارک: اس حدیث سے ثابت ہوا کہ عید اور جمعتہ المبارک کا ایک دن میں جمع ہونا زیادہ خیر و برکت اور خوشی کا موجب ہے نہ کہ نحوست اور بے برکتی کا۔ اور اس زمانہ میں حاکم وقت نبی کریمﷺ کی ذاتِ عالی تھی۔ تو کیا معاذ اللہ نبی اکرمﷺ کے لیے یہ چیز نحوست اور بے برکتی کا باعث ہوسکتی ہے۔ ایسا خیال غلط اور وہم فاسد ہے۔  (تنظیم اہل حدیث جلد ۲۱ ش ۴۵، ۴۶)

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 3 ص53

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ