سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(14) دن کی نماز میں قرآت الخ ۔

  • 2951
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 875

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

دن کی نمازوں میں قرأت بالسر کرنے کا حکم ہے اور رات کی نمازوں میں بالجہر، اس کی کیا حکمت ہے و نیز نماز جمعہ و عیدین میں اس کے برعکس کیوں ہے، بیان فرما دیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیلکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 ذکر اللہ کی دو قسمیں ہیں، جہری، سری، رات کو قرأت بالجہر رکھی گئی ہے اور دن کو بالسر تا کہ مصلی دونوں قسم کے ذکر کا جامع ہو۔ ماہر اسرار شریعت حضرت شاہ ولی اللہ صاحب اپنی قابل قدر کتاب حجۃ اللہ البالغہ میں لکھتے ہیں چونکہ دن کے وقت شور و شغف زیادہ رہتا ہے ایسی حالت میں قرأت بالجہر مفید نہیں پڑتی۔ اس لیے دن کے وقت آہستہ قرأت کا حکم دیا گیا، رات کا وقت سکون کا ہوتا ہے، لوگ جہر سے مستفید ہوتے ہیں اس لیے رات کو بالجہر قرأت کا حکم رکھا گیا، جمعہ و عیدین میں چوں کہ مجمع کثیر ہوتا ہے اس لیے مجمع کا لحاظ رکھتے ہوئے جہر مناسب ہے۔

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 3 ص 121

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ