سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(145) گردن کے بالوں کو کاٹنے کا حکم

  • 2896
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 2930

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

گردن کے بالوں کے متعلق کیا حکم ہے۔؟کیا وہ داڑھی کا حصہ ہیں۔؟کیا انھیں کٹوانا ٹھیک ہے۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیلکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

گردن کے بالوں سے اگر آپ کی مراد داڑھی سے منسلک بال ہیں تو وہ داڑھی کا ہی حصہ ہیں،لہذا جو حکم داڑھی کا ہے وہی ان بالوں کا بھی ہے۔اور اگر آپ گردن کی پچھلی سائڈ والے بال مراد لے رہے ہیں تو وہ سر کے بالوں کے ساتھ شامل ہیں اور ان کا حکم بھی سر کے بالوں کا ہی ہے۔

بعض اہل علم مطلقا گردن پر اگے ہوئے بالوں کو داڑھی شمار نہیں کرتے ،ان کے نزدیک داڑھی رخساروں اور ٹھوڑی پر اگے بالوں کو کہا جاتا ہے۔اس میں گردن شامل نہیں ہے، چنانچہ آپ یہ بال کاٹ سکتے ہیں۔

امام احمد رحمہ اللہ تعالى نے بيان كيا ہے كہ حلق كے نيچے والے بال اتارنے ميں كوئى حرج نہيں۔ (ديكھيں: الانصاف ( 1 / 250 )

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 3

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ