سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(137) مرفوع القلم افراد

  • 2888
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 3373

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کچھ لوگوں کو اللہ کی طرف سے آیا ہوا حق نہیں ملتا۔جیسے کہ کوئی بچہ پیدا ہوتے ہی فوت ہو جائے یا کوئی بوڑھا انسان جس کی عقل میں فتور آ چکا ہو یا ایک انسان جو ذہنی توازن کھو چکا ہو یا ایک انسان جس نے کسی نبی کو نہیں پایا۔ ان لوگوں کے بارے میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا فرمایا ہے۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیلکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

پہلی تینوں قسم کے افراد (چھوٹا نابالغ بچہ ،فاتر العقل اور ذہنی توازن کھونے والے) شرعاً غیر مکلف اور مرفوع القلم ہیں۔ ان پر شریعت کا کوئی حکم لاگو نہیں ہوتا۔

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

" رُفِعَ الْقَلَمُ عَنْ ثَلاثَةٍ : عَنِ الصَّبِيِّ حَتَّى يَحْتَلِمَ ، وَعَنِ الْمَعْتُوهِ حَتَّى يُفِيقَ ، وَعَنِ النَّائِمِ حَتَّى يَسْتَيْقِظَ " ( أبو داود: 4403)، (الترمذي:1423)

’’ تین قسم کے لوگوں سے قلم اٹھا لیا گیا ہے۔بچے سے بالغ ہو جانے تک،پاگل سے افاقے تک،اور سونے والے سے بیدار ہو جانے تک۔،،

اور جن لوگوں کے پاس کوئی نبی نہیں آیا ان کے بارے اہل علم کے مختلف اقوال پائے جاتے ہیں۔

معتزلہ کے نزدیک وہ مکلف ہیں اور ان کے اعمال کا محاسبہ ہو گا۔جبکہ اشعریہ ماتریدیہ اور جمہور اہل سنت کے نزدیک وہ مکلف نہیں ہیں اور ان کا کوئی محاسبہ نہیں ہو گا ۔اور یہی قول راجح معلوم ہوتا ہے۔کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے۔:

’’ وما کنا معذبین حتی نبعث رسولا ‘‘

ہم کسی کو اس وقت تک عذاب نہیں دیتے جب تک ان میں نبی مبعوث نہ فرما دیں۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 3

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ