سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(134) کیا عید کی نماز عورتوں کو علیحدہ پڑھنی جائز ہے

  • 2885
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 1281

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک دفعہ آپ نے زبان مبارک سے فرمایا تھا کہ عورتوں کو عید کی نماز کرانی جائزنہیں  تحریر فرما دیں کہ دوسری نماز کی جماعت جُدا اُن کو جائز ہے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مطلق امامت اور جماعت کرانا عورتوں کو منع نہیں عورتوں کے واسطے عورتوں کی امامت جائز ہے۔ مگر آگے کھڑی نہ ہوئے سب کے بیچ کھڑی ہووے، عید عورتوں کو علیحدہ پڑھنی خلاف سنّت ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وصحابہ کرام و سلف صالحین سے اس کا کوئی ثبوت نہیں بلکہ یہی تاکید ہے، کہ عورتیں بھی عید گاہ میں حاضر ہو جاویں اور مردوں کی نماز میں شامل رہیں، حیض والی بھی دعا اور تکبیرات میں شامل رہیں مگر نماز کی جگہ سے جدا رہیں، صحیح بخاری کی کتاب العیدین میں دیکھو۔حررہ عبد الجبار بن عبد اللہ الغزنوی     (فتاوٰی غزنویہ  ص۴۷)

 

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 3 ص 37

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ