سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(479) سجدہ سہواً نکل جائے تو درست ہے

  • 2764
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 960

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک آدمی کو جوڑوں کا درد ہے ، جب وہ بیٹھ کر اُٹھتا ہے تو بہت تکلیف ہوتی ہے ، اس کے منہ سے خود بخود نکل جاتا ہے یا اللہ رحم فرما! اب اس کی یہ عادت بن چکی ہے کہ جب بھی بیٹھ کر اُٹھتا ہے اس کے منہ سے یہ لفظ نکل جاتے ہیں ، اسی طرح بعض دفعہ نماز کی حالت میں بھی اس سے یہی کلمہ ادا ہو جاتا ہے کیا اس کی نماز صحیح ادا ہو جائے گی؟


 

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

سہواً نکلے تو درست ہے ۔ ویسے عمداً بھی کسی وقت یہ کلمہ نکل جائے تو یہ کلام الناس میں شامل نہیں۔

فتاویٰ علمائے حدیث

کتاب الصلاۃجلد 1 

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ