سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(440) رکوع اور سجدے کی دعا

  • 2725
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 8943

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

1۔ رکوع میں ایک سے زائد مسنون دعائیں پڑھی جاسکتی ہیں یا نہیں؟
2۔ نماز میں سجدہ میں ایک سے زائد مسنون دعائیں اور تسبیح پڑھنا جائز ہے یا نہیں؟
3۔ رکوع و سجود میں تسبیحات کی طرح کوئی ایک ہی دعا، مثلاً: سُبْحَانَك اللّٰھُمَّ وَبِحَمْدِك اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْکو صرف ایک ہی بار پڑھنا چاہیے یا بار بار (کئی بار) بھی پڑھا جاسکتا ہے؟


 

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

1۔درست ہے عموم ادلہ اس پر دال ہے۔
2۔ جائز ہے ادلہ کے عموم سے ماخوذ ہے۔
3۔  سُبْحَانَ رَبِّیَ الْعَظِیْمِ اور  سُبْحَانَ رَبِّیَ الْاَعْلٰی   کم از کم تین مرتبہ ہیں، جیسا کہ حدیث میں آیا ہے:

وَذٰلِك أَدْنَاہُ سُبْحَانَك اللّٰھُمَّ وَبِحَمْدِك اللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ

رکوع و سجود میں ایک ایک مرتبہ پڑھ لے کافی ہے۔ زیادہ دفعہ بھی پڑھ سکتا ہے۔ حدیث میں آیا ہے: یُکْثِرُ اَنْ یَقُوْلَ الخ
ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے نبی کریم  صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ جب تم میں سے کوئی رکوع کرے اور اپنے رکوع میں تین مرتبہ ’’ سُبْحَانَ رَبِّیَ الْعَظِیْمِ ‘‘کہے اور جب سجدہ کرے تو تین مرتبہ ’’ سُبْحَانَ رَبِّیَ الْاَعْلٰی ‘‘ کہے تو اس کا رکوع پورا ہوگیا اور یہ ادنیٰ درجہ ہے۔ (  ترمذی، ابواب الصلاة، باب ماجاء فی التسبیح فی الرکوع والسجود ، ابو داوٗد: ۸۸۶، ابن ماجہ:۸۹۰) صحیح حدیث ہے اسے امام ابن خزیمہ اور امام ابن حبان نے صحیح کہا ہے۔ مزید تفصیل القول المقبول ، ص:۳۹۶پر دیکھیں۔]
حذیفہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع میں فرماتے: ’’ سُبْحَانَ رَبِّیَ الْعَظِیْمِ۔‘‘ (مسلم، صلاة المسافرین، باب استحباب تطویل القراء ۃ فی صلاۃ اللیل)
عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم  صلی اللہ علیہ وسلم  اپنے رکوع میں اکثر کہتے تھے:  سُبْحَانَك  اللّٰھُمَّ رَبَّنَا وَبِحَمْدِك اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ ’’ اے ہمارے پروردگاراللہ! تو پاک ہے ، ہم تیری تعریف بیان کرتے  ہیں، یا الٰہی مجھے بخش دے۔‘‘ (بخاری، الاذان، باب الدعاء فی الرکوع ، مسلم ؍ الصلاة، باب مایقال فی الرکوع والسجود)
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم رکوع میں تین بار پڑھتے تھے: ’’ سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہٖ ‘‘ اللہ پاک ہے، اس کی تعریف کے ساتھ۔  (ابوداؤد)
انس  رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز سے عمر بن عبدالعزیز کی نماز جس قدر مشابہت و مطابقت رکھتی تھی، کسی دوسرے کی نہیں۔ ہم نے ان کے (عمر بن عبدالعزیز کے) رکوع اور سجود کا اندازہ لگایا تو وہ دونوں دس تسبیحات کے برابر تھے۔ [نسائی ، ابو داود]
حذیفہ  رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم سجدے میں پڑھتے :’’ سُبْحَانَ رَبِّیَ الْاَعْلٰی ‘‘میرا بلند پروردگار پاک ہے۔  (صحیح مسلم)
عائشہ  رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم اپنے رکوع اور سجدے میں یہ کہتے تھے: ’’ سُبُّوْحٌ قُدُّوْسٌ رَبُّ الْمَلَآئِکَة وَالرُّوْحِ ‘‘فرشتوں اور روح کا رب نہایت پاک ہے۔

 

فتاویٰ علمائے حدیث

کتاب الصلاۃجلد 1 

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ