سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(427) نماز میں سستی اور کاہلی سے پرہیز کرنا چاہیے

  • 2712
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-18
  • مشاہدات : 1192

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اکثر لوگ رفع الیدین میں سستی کرتے ہیں، کندھوں سے نیچے تک ہاتھ اٹھاتے ہیں۔ اسی طرح ہاتھ باندھنے میں بھی سستی کرتے ہیں پہلے سینے پر اور بعد میں ناف پر لے جاتے ہیں۔



 کندھوں کے برابر رفع الیدین کرنے کی حدیث موجود ہے۔ (بخاری ؍ الاذان، باب رفع الیدین فی التکبیرۃ الاولی مع الافتتاح سواء ، مسلم ؍ الصلاۃ، باب استحباب رفع الیدین حذو المنکبین مع تکبیرۃ الاحرام و الرکوع)اور کانوں کی کونپلوں تک رفع الیدین  کرنے کی بھی حدیث موجود ہے۔ لہٰذا کندھوں کے برابر یا کانوں کی کونپلوں تک رفع الیدین کرنا چاہئے۔ اس سلسلہ میں سستی و کاہلی سے کام نہ لیا جائے۔ صحیح ابن خزیمہ وغیرہ میں ہے : ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سینے پر ہاتھ باندھا کرتے تھے۔‘‘ اس لیے کوتاہی کرتے ہوئے شروع نماز میں سینے پر ہاتھ باندھ کر بعد میں سینے سے نیچے لے جانا درست نہیں۔

 

 

فتاویٰ علمائے حدیث

کتاب الصلاۃجلد 1 

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ