سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(391) ایک امام نے اپنی ہمشیرہ کی منگنی کے بعد کچھ روپے لے کر نکاح کیا اور کہا جب تک مجھے فلاں فلاں چیز نہ دو گے نکاح نہیں ہو گا

  • 2676
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 1274

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا فرماتے ہیں کہ علمائے دین اس مسئلہ میں کہ ایک امام ہے جس نے اپنی ہمشیرہ کی منگنی کے بعد کچھ روپے وغیرہ لے کر نکاح کیا اور یہ بھی کہا کہ جب تک مجھے فلاں فلاں چیز نہ دو گے تب تک نکاح نہیں دوں گا جب اس نے وہ چیز اس کو دی تب اس نے نکاح دیا ہے کیا ایسا شخص امامت کے لائق ہے یا نہیں؟ 


 

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

الحمد للہ رب العالمین۔ اگر اس نے مہر میں وہ چیزیں لی ہیں اور لے کر ہمشیرہ کے سپرد کر دی ہیں تو اس پر کوئی ملامت نہیں کیونکہ مہر منکوحہ لڑکی کا حق ہے ولی کا حق نہیں ولی اس پر مامور ہے کیونکہ ناکح سے وصول کر کے لڑکی کے سپرد کر دیتا ہے۔

فتاویٰ علمائے حدیث

کتاب الصلاۃجلد 1 ص 220
محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ