سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(340) عالم باعمل کے ہوتے ہوئے جاہل حفاظ کے پیچھے نماز کا حکم

  • 2625
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 1203

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک دیہات میں دو حافظ قرآن ہیں مگر علم سے پورے ناواقف اور مروجہ بدعتی رسومات کے شدت سے پابند ہیں۔ دوسرے صاحب ایک عالم دین اور متبع سنت ہیں عوام نے عالم کو امام مقرر کیا ہوا ہے جو بارہ سال سے یہ خدمت کر رہے ہیں اب جاہل حافظوں نے جہلاء کو ابھار کو خود امامت حاصل کرنا چاہتے ہیں فیصلہ یہ ہوا تین نمازیں حافظ صاحب اور دو نمازیں عالم صاحب پڑھایا کریں اب کیا عالم کی نماز ان کے پیچھے ہو جائے گی جبکہ حافظ صاحب کے اعمال پر گاؤں کی اکثریت معترض ہے۔


 

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

عالم با عمل کا درجہ بہت بڑا ہے امامت کے لیے وہی موزوں تھے اہل دیہہ کو ضد تعصب چھوڑ کر عالم پر اتفاق کر لینا چاہیے جبکہ اکثریت بھی عالم صاحب پر راضی ہے متبع سنت کی نماز دائمی ابدی طور پر فاجر بدعتی کے پیچھے نہیں ہوتی۔ (اہل حدیث سوہدرہ جلد نمبر ۱۵ شمارہ نمبر ۱۹)

فتاویٰ علمائے حدیث

کتاب الصلاۃجلد 1 ص 244
محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ