سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(918) معلوماتِ عامہ کے لیے قصے، کہانیاں ،ڈائجسٹ وغیرہ پڑھنے کا حکم؟

  • 26033
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 609

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر کوئی شخص فارغ اوقات میں ایسی کہانیاں پڑھے جو فحاشی اور عریانی سے پاک ہوں لیکن ان کے پڑھنے سے معلوماتِ عامہ میں اضافہ ہو تو کیا یہ جائز ہے ؟ (محمد مسعودP.P، کوٹلی، آزاد کشمیر)(۲۹ دسمبر۲۰۰۰ء)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

صحیح شرعی علوم میں اضافے کا باعث بننے والی کہانیاں پڑھنا جائز ہے۔ بالخصوص مجاہدینِ اسلام کے واقعات جن سے جذبۂ جہاد پیدا ہو۔ یا زہد و تقویٰ وغیرہ پر مشتمل واقعات تاکہ آخرت کا صحیح تصور پیدا ہو۔

     ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،متفرقات:صفحہ:627

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ