سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(314) جس مسجد کی بنیاد تقویٰ پر ہے اس میں نماز درست ہے

  • 2599
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 1348

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا میں بریلوی کی مسجد میں اذان سے پہلے جماعت کرواسکتا ہوں، اس صورت میں میری نماز ہوجائے گی ، جبکہ اسی گاؤں میں اہلحدیث کی مسجد میں اذان ہوچکی ہوتی ہے؟


 

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 جس مسجد کی بنیاد تقویٰ پر نہیں غیر تقویٰ ، غیر اخلاص پر ہے اس میں نماز وقیام درست نہیں، خواہ وہ مسجد اہلحدیث ہی کی کیوں نہ ہو۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿لَا تَقُمْ فِيهِ أَبَدًا ۚ لَّمَسْجِدٌ أُسِّسَ عَلَى التَّقْوَىٰ مِنْ أَوَّلِ يَوْمٍ أَحَقُّ أَن تَقُومَ فِيهِ ۚ (التوبۃ:۱۰۸) ’’ (اے نبیﷺ!) آپ اس (مسجد ضرار) میں کبھی بھی (نماز کے لیے) کھڑے نہ ہونا وہ مسجد جس کی پہلے دن سے تقویٰ پر بنیاد رکھی گئی تھی، زیادہ مستحق ہے کہ آپ اس میں کھڑے ہوں۔ ‘‘ واللہ اعلم۔


 

فتاویٰ علمائے حدیث

کتاب الصلاۃجلد 1 

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ