سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(524) خصی بکرے کی قربانی کا جواز

  • 25639
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 558

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

خصی بکرے کی قربانی جائز ہے کہ نہیں؟ کیوں کہ بعض حضرات کے نزدیک خصی پن ایک نقص ہے۔(آپ کا بھائی سید طاہر عباس شاہ جوہر آباد خوشاب) (۳۱ جولائی ۱۹۹۸ء)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

خصی شدہ جانور کی قربانی کرنا جائز ہے۔ ’’مسنداحمد‘‘، ’’سنن ابی داؤد‘‘ اور ابن ماجہ وغیرہ کی روایات میں تصریح موجود ہے کہ نبی ﷺنے عید قربان کے دن دو دنبے ذبح کیے جو سینگ دار ابلق اور خصی تھے۔‘‘ (مسند احمد برقم:۲۵۸۸۶، سنن ابن ماجه،بَابُ أَضَاحِیِّ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ،رقم: ۳۱۲۲)

جانورکا گوشت اچھا بنانے کے لیے خصی کرنا عیب یا نقص نہیں ہاں البتہ بلاوجہ خصی کرنا واقعی معیوب کام ہے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،کتاب الصوم:صفحہ:410

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ