سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(223) دو نمازوں کو جمع کرنا

  • 2503
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 2072

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک آدمی ظہر کی نماز عصر کی اذان کے بعد پڑھتا ہے تو کیا وہ چار رکعت ہی پڑھے گا یا دو رکعت اور ظہر اور عصر کی نماز مغرب کی نماز کے بعد پڑھے تو چار چار رکعت یا دو دو رکعت ہو گی؟ ایک آدمی کی عادت ہی اکٹھی نماز پڑھنے کی ہے تو کیا وہ پورے فرض نماز کی ادائیگی کرے گا یا دو دو اور تین تین مغرب پڑھے گا؟


 

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

کام کی وجہ سے نماز کا وقت نکال دینا درست نہیں ﴿إِنَّ الصَّلَاةَ كَانَتْ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ كِتَابًا مَّوْقُوتًا [النساء:۱۰۳]

’’ یقینا نماز مومنوں پر مقررہ وقتوں پر فرض ہے۔‘‘

البتہ سفر میں بوجہ سفر ظہر اور عصر جمع کر سکتا ہے ۔ اسی طرح مغرب اور عشاء جمع کر سکتا ہے ۔ تقدیم و تاخیر دونوں درست ہیں البتہ حضر میں نہ جمع تقدیم ثابت ہے اور نہ ہی جمع تاخیر۔ ہاں حضر میں کبھی کبھار جمع صوری سے کام لے سکتا ہے۔ حضر میں نماز کا وقت نکل جانے کے بعد حضر والی پوری نماز پڑھی جائے گی نہ کہ صرف فرض رکعات اور نہ ہی قصر صرف دو رکعات۔ پورے فرض، سنن و نوافل سمیت پڑھے جائیں گے کیونکہ یہ حضرہے سفر نہیں۔

قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

جلد 02

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ