سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(297) مسجد حرام میں سترہ کا حکم

  • 24307
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 450

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا مسجد حرام میں اورجہاں کثیرتعداد میں نمازی ہوں وہاں نمازی کے آگے سے گذرنے کی اجازت ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

عمومِ حدیث ’’لَو یَعلَمُ المَارُّ بَینَ یََدَیِ المُصَلِّی‘‘ کا تقاضا ہے، کہ نماز ی کے آگے سے نہ گزراجائے۔لیکن بعض فقہاء نے خصوصی طور پر مسجدِ حرام میں نمازی کے آگے سے گزرے کی اجازت دی ہے۔ ان کا استدلال ’’کَثِیربن المطلب عن ابیہ عن جدہ‘‘ کی روایت سے ہے، لیکن سنداً وہ ضعیف ہے۔ اس کے ساتھ بعض آثار کو ملا کر سہارا لیا گیا ہے اور یہ بھی کہا گیا ہے‘‘ کہ ہجوم کی وجہ سے وہاں سُترے کا انتظام مشکل ہے۔ فتاویٰ اسلامیہ(۱؍۲۷۹)اور فتاویٰ اہلِ حدیث میں(۲؍۱۱۷)اسی مسلک کواختیار کیا گیا ہے۔ میرے نزدیک راجح یہ ہے، کہ مطلقاً نمازی کے آگے سے مت گزرے ۔بیت اللہ شریف وغیرہ میں اگر کسی وقت بے احتیاطی ہو گئی ہو تو اللہ معاف کرنے والا ہے۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب الصلوٰۃ:صفحہ:291

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ