سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(76) کیا پاکٹ سائز قرآن مجید جیب میں رکھ کر بیت الخلاء جانا جائز ہے؟

  • 24086
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 836

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

پاکٹ سائز قرآنِ پاک جیب میں رکھ کر کوئی شخص رفعِ حاجت کے لیے بیت الخلاء میں جا سکتا ہے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قرآن مجید باہر رکھ کر بیت الخلاء میں داخل ہونا چاہیے۔ نبیﷺ ذکر سے منقوش (جس میں آپﷺ کا نام نقش تھا) انگوٹھی کو اتار کر بیت الخلاء میں داخل ہوتے۔ صحیح البخاری، باب غسل الأَعقاب، سبل السلام: ۱۰/۷۲

’’سبل السلام‘‘ کے مذکورہ صفحہ میں ہے:

’ وَدَلِیلٌ عَلٰی تَبعِیدِ مَا فِیهِ ذِکرُ اللّٰهِ عِندَ قَضَاءِ الحَاجَة۔ وَ قَالَ بَعضُهُم : یَحرُمُ إِدخَالُ المُصحَفِ الخَلَاءَ لِغَیرِ ضُرُورَةٍ۔‘

یعنی ’’قضائے حاجت کے موقع پر اﷲ کے ذکر والی شے کو اتار کر دور رکھنا چاہیے اور بعض اہل علم نے کہا بلاضرورت قرآن مجید کو بیت الخلاء میں داخل کرنا حرام ہے۔ ‘‘

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

كتاب الطہارۃ:صفحہ:125

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ