سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(71) مشترکہ غسل خانہ اور بیت الخلاء میں بسم اللہ پڑھنے کا حکم

  • 24081
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 1079

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

موجودہ رہائشی مکانوں میں جو غسل خانہ اور بیت الخلاء مشترکہ بنائے جاتے ہیں، بظاہر بیت الخلاء صاف ستھرے نظر آتے ہیں کیا ان بیت الخلاء والے غسل خانوں میں وضوکیا جا سکتا ہے ؟ اگر جواب اثبات میں ہو تو بسم اﷲ پڑھنے کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مشترکہ غسل خانہ اور بیت الخلاء میں وضوکرنا جائز ہے، لیکن وہاں ’’بسم اﷲ‘‘ نہیں پڑھنی چاہیے۔ داخل ہونے سے پہلے بہ نیت وضوبسم اﷲ پڑھ لے یا قضائے حاجت سے فراغت کے بعد باہر آجائے اور بسم اﷲ پڑھ کے واپس جا کر وضوکرے ۔ سعودی عرب کے شیخ ابن عثیمین کا فتویٰ ہے کہ دل میں پڑھ لے بہ آوازِبلند نہ پڑھے۔ فرماتے ہیں:

’ اَلتَّسمِیَّةُ اِذَا کَانَ الاِنسَانُ فِی الحَمَّامِ تَکُونُ بِقَلبِهٖ، وَ لَا یَنطِقُ بِهَا بِلِسَانِهٖ۔‘ فتاویٰ اسلامیه:۱/۲۱۹

’’جب انسان بیت الخلاء میں ہو تو بسم اللہ دل میں ہی پڑھے ، زبان سے اس کو ادا نہ کرے۔‘‘

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

كتاب الطہارۃ:صفحہ:123

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ