سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(40) حالتِ حیض میں معلمہ اور طالبات قرآن مجید کی تعلیم و تعلُّم کیسے کرسکتی ہیں؟

  • 24050
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 721

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا حیض کی حالت میں معلمہ قرآن مجید کا ترجمہ اور حدیث پڑھا سکتی ہے؟ احتیاط کس چیز میں ہے اور طالبات اس حالت میں کیا کریں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حیض کی حالت میں معلمہ قرآن مجید کا ترجمہ اور حدیث پڑھا سکتی ہے۔ بشرطیکہ قرآن کریم کو ہاتھ نہ لگائے اور طالبات کا بھی یہی حکم ہے۔ حالت ِ حیض میں وہ ہاتھ لگائے بغیر قرآن مجید پڑھ سکتی ہیں جب کہ کتب احادیث پڑھنے کا بھی جواز ہے۔  حدیث میں ہے:

’ کَانَ یَذکُرُ اللّٰهَ عَلٰی کُلِّ اَحیَانِهٖ۔‘ صحیح مسلم،بَابُ ذِکرِ اللهِ تَعَالَی فِی حَالِ الجَنَابَةِ وَغَیرِهَا ،رقم:۳۷۳، و ایضًا

یعنی ’’نبیﷺ ہر حالت میں اللہ کا ذکرکرتے تھے۔‘‘

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

كتاب الطہارۃ:صفحہ:104

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ