سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(5) مسواک اور صفات فطرت کا بیان

  • 23680
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-18
  • مشاہدات : 741

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مسواک اور صفات فطرت کا بیان


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا   سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا:

"السواك مطهرة للفم مرضاة للرب"

"مسواک منہ کی صفائی اور رب کی رضا کا ذریعہ ہے۔"[1]

سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ  سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  نے ارشاد فرمایا :

"الْفِطْرَةُ خَمْسٌ أَوْ خَمْسٌ مِنَ الْفِطْرَةِ الْخِتَانُ، وَالاِسْتِحْدَادُ، وَتَقْلِيمُ الأَظْفَارِ، وَنَتْفُ الإِبِطِ، وَقَصُّ الشَّارِبِ"

"پانچ صفات "فطرت ہیں ختنہ کرنا، زیر ناف بال اتارنا، ناخن تراشنا، بغلوں کے بال اکھیڑنا اور مونچھیں کا ٹنا۔"[2]

سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ  سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  نے حکم فرمایا:

"أَحْفُوا الشَّوَارِبَ وَأَعْفُوا اللِّحَى"

"مونچھیں کاٹو اور داڑھیاں بڑھاؤ۔"[3]

مندرجہ بالا روایات اور اس مضمون کی دیگر روایات سے فقہائے کرام نے درج ذیل مسائل اخذ کیے ہیں۔


[1]۔مسند احمد 6/47۔62۔وسنن النسائی الطہارۃ باب الترغیب فی السواک حدیث 5۔

[2]۔صحیح البخاری اللباس باب قص الشارب حدیث 5889۔وصحیح مسلم الطہارۃ باب خصال الفطرۃ حدیث 257 واللفظ لہ۔

[3]۔صحیح البخاری اللباس باب تقلیم الاظفار حدیث 5892۔وصحیح مسلم الطہارۃ باب خصال الفطرۃ حدیث 259 واللفظ لہ۔

 ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

قرآن وحدیث کی روشنی میں فقہی احکام و مسائل

جلد 01: صفحہ 37

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ