سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(280) کیا دجال سے مراد امریکہ یا اسرائیل ہے؟

  • 23650
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 1241

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

بعض جدید علماء کا یہ دعویٰ ہے کہ دجال سے مراد امریکہ یا اسرائیل ہے۔ ان سکالرز کی بات میں کتنی صداقت ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

دجال یہود کا ایک آدمی ہے جو اس امت کے آخر میں قیامت کی نشانی کے طور پر ظاہر ہو گا۔ دجال کا ظہور قیامت کی دس علاماتِ کبریٰ (بڑی نشانیوں) میں سے ایک نشانی ہے۔ دجال خراسان کی بستی یہوداہ سے نکلے گا۔

دجال کے ساتھ ستر ہزار یہودی ہوں گے۔   

دجال کی جو شکل و صورت احادیث میں بیان کی گئی ہے اس سے معلوم ہوتا ہے کہ دجال ایک آدمی ہی ہے جس کی حمایت یہودی کریں گے۔

’’دجال ایک آنکھ سے کانا ہو گا۔‘‘(بخاري، الفتن، ذکر الدجال، ح: 7123)

’’ارشاد نبوی کے مطابق اس کی آنکھوں کے درمیان ک ف ر (کافر) لکھا ہو گا جسے ہر مسلمان پڑھ لے گا۔‘‘ (مسلم، الفتن، ذکر الدجال، ح: 2933)

اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

’’اس کے پاس جنت اور آگ ہو گی اس کی آگ درحقیقت جنت ہے اور اس کی جنت درحقیقت آگ ہے۔‘‘ (ایضا، ح: 2934)

ایک اور حدیث میں اس کے لیے رجل کا لفظ استعمال کیا گیا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

إِنَّ مَسِيحَ الدَّجَّالِ رَجُلٌ قَصِيرٌ أَفْحَجُ جَعْدٌ أَعْوَرُ مَطْمُوسُ الْعَيْنِ لَيْسَ بِنَاتِئَةٍ وَلا حَجْرَاءَ(ابوداؤد، الملاحم، خروج الدجال، ح: 4320)

’’مسیح دجال چھوٹے قد والا آدمی ہو گا، اس کے بال گھنگریالے ہون گے، کانا ہو گا اور اس کی ایک آنکھ مٹائی گئی ہو گی نہ بہت ابھری ہوئی اور نہ بہت دھنسی ہوئی ہو گی۔‘‘

’’دجال مکہ، مدینہ اور بیت المقدس میں داخل نہیں ہو سکے گا۔‘‘(مسند احمد 213/2، 22/5، المعجم الکبیر 227/7)

دجال کو عیسیٰ علیہ السلام خود قتل کریں گے۔ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

"فينزل عيسى بن مريم فامهم فاذا راه عدوالله ذاب كما يذوب الملح فى الماء فلو تركه لا تذاب حتى يهلك ولكن يقتله الله بيده فيريهم دمه فى حربته"(مسلم، الفتن، فی فتح قسطنطنیة ۔۔، ح: 2897)

’’عیسیٰ بن مریم نازل ہوں گے اور مسلمانوں کی امامت کروائیں گے، پھر جب اللہ کا دشمن دجال عیسیٰ کو دیکھے گا تو یوں پگھلنے لگے گا جس طرح نمک پانی میں گھلتا ہے، اگر عیسی اسے چھوڑ دیتے تب بھی گھل کر مر جاتا لیکن اللہ اسی عیسیٰ کے ہاتھوں قتل کروائے گا اور عیسیٰ اپنے نیزے پر دجال کا خون لوگوں کو دکھائیں گے۔‘‘

مذکورہ بالا تمام احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ دجال جو قیامت کی نشانیوں میں سے ہے، اس سے مراد امریکہ یا اسرائیل نہیں، البتہ یہ ظہورِ دجال کے وقت اس کے لاؤ لشکر ہو سکتے ہیں۔ اسی طرح کانے دجال سے کیمرے کی آنکھ مراد لینا بھی تکلف ہی ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ افکارِ اسلامی

اصلاح عقائد و اعمال اور رسومات،صفحہ:577

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ