سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(15) طاغوت کے مفادات کے لیے لڑائی

  • 23385
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 729

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا طاغوت کے مفادات کے لیے لڑائی کرنا جہاد کہلا سکتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اہل اسلام کا جہاد قطعا طاغوت کے مفادات کے لیے نہیں ہوتا۔ کفارومشرکین کی جنگ اور لڑائی طاغوت کے مفادات کے لیے ہوتی ہے۔

چنانچہ ارشادِ رب العزت ہے:

﴿الَّذينَ ءامَنوا يُقـٰتِلونَ فى سَبيلِ اللَّهِ وَالَّذينَ كَفَروا يُقـٰتِلونَ فى سَبيلِ الطّـٰغوتِ فَقـٰتِلوا أَولِياءَ الشَّيطـٰنِ إِنَّ كَيدَ الشَّيطـٰنِ كانَ ضَعيفًا ﴿٧٦﴾... سورة النساء

’’جو لوگ ایمان لائے ہیں وہ اللہ کی راہ میں لڑتے ہیں اور جو کافر ہوئے ہیں وہ طاغوت (شیطان) کی راہ میں لڑائی کرتے ہیں۔ تو تم شیطان کے دوستوں سے لڑو، بلاشبہ شیطان کا مکروفریب بودا ہے۔‘‘

جنہیں اللہ تعالیٰ نے اپنا دوست بنایا ہو یا جو اللہ تعالیٰ کو دوست رکھتے ہوں۔ اس سے محبت کرتے ہوں وہ کبھی طاغوت کے مفادات کے لیے کام نہیں کریں گے۔ ان کے تمام امور کفار کی روش اور ڈگر کے مخالف ہوتے ہیں۔ اس سلسلے میں اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ملاحظہ کریں:

﴿اللَّهُ وَلِىُّ الَّذينَ ءامَنوا يُخرِجُهُم مِنَ الظُّلُمـٰتِ إِلَى النّورِ وَالَّذينَ كَفَروا أَولِياؤُهُمُ الطّـٰغوتُ يُخرِجونَهُم مِنَ النّورِ إِلَى الظُّلُمـٰتِ ...﴿٢٥٧﴾... سورة البقرة

’’اللہ ایمان والوں کا دوست ہے۔ وہ انہیں (کفر کے) اندھیروں سے نکال کر (ایمان کی) روشنی میں لاتا ہے اور جو لوگ کافر ہوئے ہیں ان کے حمایتی طاغوت ہیں، وہ انہیں روشنی سے نکال کر اندھیروں میں لے جاتے ہیں۔‘‘

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ افکارِ اسلامی

توحید باری تعالیٰ،صفحہ:65

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ