سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(65) نماز میں قرآن سے دیکھ کر پڑھنا

  • 23306
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 653

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا نماز کی حالت میں قرآن سے دیکھ کرپڑھا جاسکتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نماز کی حالت میں قرآن سےدیکھ کرپڑھنے کےبارےمیں تفصیل ملاحظہ ہو:

امام احمد سےپوچھا گیا کہ قیام رمضان کےدوران مصحف میں دیکھ کرپڑھنے میں حرج تونہیں ہے؟ انہوں نے کہا! نہیں۔ ان سے پوچھاگیا اور فرض میں؟ توانہوں نےکہا: نہیں ۔

اس بارےمیں میں نےکوئی چیز نہیں سنی۔ امام احمد سےدوسری روایت ہےکہ قیام میں بھی اسی صورت میں پڑھے جبکہ اس کےبغیرچارہ نہ ہو،(یعنی مجبوراً پڑھے) قیام رمضان میں دیکھ کرپڑھنے کےقائلین میں سے زہری،عطاء، صالح بن یحیٰ انصاری، حسن بصری اورابن سیرین شامل ہیں، جوکہ سب کےسب تابعین میں سےہیں لیکن دوسرےتابعین، جن میں سے سعیدبن مسیب،مجاہد،ابراہیم، سلیمان بن حنظلہ اور ربیع شامل ہیں، اسے مکروہ قرار دیتے ہیں۔

حسن بصری کاایک قول یہ بھی قرآن یادہواسے پڑھتے رہولیکن مصحف سےنہ پڑھوں کیونکہ اس طرح خشوع پراثر ہوتاہےاورسجدہ کی جگہ کی دیکھنے میں خلل واقع ہوتا ہے،جہاں تک فرض نماز میں پڑھنےکا تعلق ہےتوامام احمد کاقول دیاجاچکا ہے۔

بہر صورت فرض نماز میں پڑھنا علی الاطلاق مکروہ ہےکیونکہ عام طورپر اس کی ضرورت نہیں پڑتی۔ امام ابوحنیفہ کےنزدیک ایسے آدمی کی نماز باطل ہوجاتی ہےکیونکہ یہ عمل طویل ہے۔ ابن عباس سےمروی ہےکہ ہمیں امیرالمومنین نےمصحف سےدیکھ کرنماز پڑھنے سےمنع کیا تھا اوریہ صرف بالغ ہی نماز پڑھائے۔

قیام رمضان میں مصحف سےپڑھنے پردلیل یہ ہےکہ حضرت عائشہ ؓ کےغلام ذکوان مصحف سےدیکھ کرانہیں قیام رمضان میں امامت کرایا کرتے تھے۔

جہاں تک اس بات کاتعلق ہے کہ حافظ صاحب ہمیشہ قرآن سےدیکھ کرپڑھاتے ہیں اورلوگوں کویہ تاثر دیتےہیں کہ ان کاحفظ اتنا عمدہ ہےکہ وہ ایک غلطی بھی نہیں کرتے تویہ دولحاظ سے ناجائز ہے۔ایک تویہ کہ یہ صریحاً ریاکاری ہےاور ریاشرک اصغر میں داخل ہے۔ دوسرے یہ کہ نمازیوں کےساتھ دھوکا کیا جارہاہے۔ رسول اللہﷺ کافرمان ہے:’’ جو ہمیں دھوکا دے وہ ہم میں سے نہیں۔،،

دھوکا اس لحاظ سےکہ نمازیوں کوجان بوجھ کریہ تاثر دیاجارہاہےکہ حافظ کاحفظ اتنا اچھا  ہےکہ وہ ایک غلطی بھی نہیں کرتا حالانکہ وہ حفظ سےنہیں پڑھ رہاہے۔ یہ اس آیت کےزمرے میں بھی آجاتاہے:

﴿وَيُحِبّونَ أَن يُحمَدوا بِما لَم يَفعَلوا...﴿١٨٨﴾... سورة آل عمران

’’ اوریہ لوگ چاہتے ہیں کہ ان کی تعریف ایسے کاموں پرکی جائے جوانہوں نےنہیں کیے۔،،

  ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 11 


ماخذ:مستند کتب فتاویٰ