سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(455) ایک ہاتھ سے مصافحہ کرنا

  • 23220
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 585

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مصافحہ کرنا آنحضرت  صلی اللہ علیہ وسلم   سے یا کسی صحابی سے ایک ہاتھ سے ثابت ہے یا دونوں ہاتھ سے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مصافحہ کے اصلی معنی صرف ہاتھ سے ہاتھ ملانے کے ہیں اور لغت کی کسی کتاب سے ثابت نہیں ہے کہ مصافحہ کے اصلی معنی میں ہر ایک جانب سے دونوں ہاتھوں کا ملانا بھی شرط ہے اور نہ کسی آیت یا حدیث سے یہ شرط ثابت ہے ایسی حالت میں جو شخص اس کا مدعی ہے کہ مصافحہ شرعی میں یہ شرط معتبر ہے وہ اس امر کا مدعی ہے کہ شارع نے اس لفظ کو اس کے اصلی معنی سے دوسرے معنی کی طرف نقل کیا ہے اور اصل معنی پر یہ شرط اضافہ کیا ہے اور نقل خلاف اصل ہے اور مدعی خلاف اصل پر بار ثبوت ہوتا ہے تو مدعی مذکور پر اس شرط کا بار ثبوت ہے۔

یعنی جو شخص اس امر کا مدعی ہے کہ مصافحہ شرعی میں شرط مذکور معتبر ہے اس پر اس شرط کا اثبات کسی آیت یا حدیث سے واجب ہے ورنہ اس کا دعوی غیر ثابت رہے گا اور اس شرط کے منکر کو اس سے زیادہ کچھ کہنا ضرور نہیں کہ کتب لغت جو الفاظ کے اصلی معنی بتانے کے لیے موضوع ہیں وہ کل اس شرط کے ذکر سے خالی ہیں اور شارع سے یہ شرط ثابت نہیں اور اصول میں یہ مقرر ہے کہ جب تک نقل ثابت نہ ہو لفظ اپنے اصلی معنی پر محمول ہو گا تو حسب اصول لفظ مصافحہ جو احادیث میں وارد ہے اپنے اصل معنی پر محمول ہوگا اور اس صورت میں آنحضرت  صلی اللہ علیہ وسلم  اور صحابہ  رضوان اللہ عنھم اجمعین  کا مصافحہ بمعنی اصلی ثابت ہوگا جس میں دونوں ہاتھوں کے ملانے کی شرط نہیں ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

مجموعہ فتاویٰ عبداللہ غازی پوری

کتاب الادب،صفحہ:693

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ