سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(17) قرآن پاک کے شہید اوراق کی تلفی

  • 22450
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 908

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کچھ لوگ قرآن پاک کے شہید اوراق دفن کر دیتے ہیں یا کنویں، دریاؤں میں ڈال دیتے ہیں کیا یہ جائز ہے۔ قرآن و حدیث کی رو سے تحریر کریں۔ (عبدالجبار، پوٹھ شیر، ابو ساریہ)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قرآن حکیم کے شہید اوراق ہوں یا کسی اور دینی کتاب کے انہیں جس طرح بھی مناسب ہو محفوظ کر دینا چاہیے تاکہ ان کی توہین نہ ہو۔ اسے دفن کر کے بھی محفوظ کیا جا سکتا ہے اس طرح جلا کر راکھ بھی بنایا جا سکتا ہے جیسا کہ صحیح البخاری میں عثمان رضی اللہ عنہ کے بارے میں منقول ہے۔ الغرض ایسی ممکنہ صورت اختیار کی جائے جس سے ان اوراق کا تحفظ ہو جائے۔ آج کل کئی لوگ دریاؤں میں ڈال دیتے ہیں اس میں کچھ قباحتیں بھی ہیں۔ دریائے راوی میں گندے گٹروں کا پانی گرتا ہے اور اکثر یہ خشک رہتا ہے اب جس پانی میں پاخانے اور پیشاب والا پانی ملا ہو اس میں ان اوراق کو ڈالنے سے توہین ہے اس سے بچا جائے کئی علاقوں کو دریا سے نہریں نکال کر سیراب کیا جاتا ہے اور ایسے اوراق اس پانی میں بہہ کر کھیتوں میں چلے جاتے ہیں جہاں لوگوں کے پاؤں تلے روندے جانے کا بھی اندیشہ ہوتا ہے۔ اس لئے بہتر طریقہ یا تو یہ معلوم ہوتا ہے کہ گہرا گڑھا کھود کر زمین میں دبا دیا جائے۔ یا جلا کر ان کی حیثیت ختم کی جائے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

تفہیمِ دین

کتاب العقائد والتاریخ،صفحہ:49

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ