سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(212) بوڑھی عورت اور نابالغ منکوحہ لڑکی پر عدت

  • 22278
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 808

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا مردوں سے بے نیاز بوڑھی عورت یا نابالغ منکوحہ لڑکی کے  لیے  خاوند کے فوت ہونے پر عدت گزارنا لازم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ایسی بوڑھی عورت جسے مردوں کی ضرورت نہیں اور ایسی منکوحہ لڑکی جو ابھی نابالغ ہے، دونوں پر خاوند کی وفات پر عدت گزارنا لازم ہے۔ اگر بیوی ہو جانے والی عورت حاملہ ہے تو اس کی عدت وضع حمل ہے، اور اگر وہ غیر حاملہ ہے تو اس کی عدت چار ماہ دس دن ہے۔ اس کی دلیل اس ارشاد باری تعالیٰ کا عموم ہے:

(وَالَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ مِنكُمْ وَيَذَرُونَ أَزْوَاجًا يَتَرَبَّصْنَ بِأَنفُسِهِنَّ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا ۖ  )  (البقرة2؍234)

’’ اور تم میں سے جو لوگ وفات پا جاتے ہیں اور بیویاں چھوڑ جاتے ہیں ان کی بیویاں اپنے آپ کو چار ماہ اور دس دن روکے رکھیں ۔‘‘

اسی طرح اس ارشاد باری تعالیٰ کا عموم ہے:

(وَأُولَاتُ الْأَحْمَالِ أَجَلُهُنَّ أَن يَضَعْنَ حَمْلَهُنَّ)  (الطلاق 65؍4)

’’ اور حاملہ عورتوں کی عدت وضع حمل ہے ۔‘۔۔۔دارالافتاء کمیٹی۔۔۔

ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ برائے خواتین

عورت اور سوگ،صفحہ:233

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ