سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(131) قضاء بھی لازم ہے اور کفارہ بھی

  • 22197
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 630

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 سن بلوغت کو پہنچنے کی معروف علامتوں کے اعتبار سے میں دس سال کی عمر تک بالغ ہو گئی، بلوغت کے پہلے سال ہی میں نے رمضان المبارک کو پا لیا۔ کسی عذر کے بغیر محض اس بناء پر کہ مجھے وجوب رمضان کا علم نہیں تھا، میں نے اس سال روزے نہ رکھے۔ کیا مجھ پر ان دنوں کے روزے رکھنا واجب ہیں؟ اور کیا قضاء کے ساتھ ساتھ کفارہ ادا کرنا بھی واجب ہو گا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 جس مہینے کے آپ نے روزے نہیں رکھے توبہ و استغفار کے ساتھ ساتھ اس ماہ کے روزوں کی قضاء بھی آپ پر واجب ہے۔ علاوہ ازیں اگر آپ طاقت رکھتی ہوں تو کفارے کے طور پر ایک دن کے بدلے ایک مسکین کو کھانا کھلانا واجب ہے۔ جس کی مقدار آپ کے علاقے کی عام خوراک مثلا کھجور اور چاول وغیرہ سے نصف صاع ہے۔ اگر آپ فقر کی وجہ سے کفارہ ادا کرنے کی طاقت نہیں رکھتیں تو روزے رکھنا ہی کافی ہے۔۔شیخ ابن باز

ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ برائے خواتین

روزه،صفحہ:145

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ