سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(204) ’ ادراج ‘ سے مراد

  • 21969
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 809

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

حدیث میں "ادراج"سے کیا مراد ہے؟ (فتاوی المدینہ:69)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اور اجواب کا مطلب یہ ہے کہ یہ حدیث کی عبارت کے اندر نبی صلی اللہ علیہ وسلم  کے کلام کے ساتھ کچھ اور عبارت اس طرح سے مل جائے کہ پتہ نہ چلےکہ یہ صحابی کے الفاظ ہیں یا حدیث ہے۔ اس کی مثال " بخاری و  مسلم " میں ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ  کی ایک مشہور حدیث ہے۔

"إِنَّ أُمَّتِي يُدْعَوْنَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ غُرًّا مُحَجَّلِينَ مِن آثَارِ الْوُضُوءِ، فَمَن اسْتَطَاعَ مِنْكُمْ أَنْ يُطِيلَ غُرَّتَهُ فَلْيَفْعَلْ"

یہ والی عبارت مدرج ہے۔ ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ  کا قول ہے حدیث  نہیں ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ البانیہ

اصول حدیث علل حدیث اور اسماء رجال کا بیان    صفحہ:281

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ