سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(158) بیٹے کا ترکہ

  • 21923
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 573

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص کا ایک بیٹاہے اور بہت ساری بیٹیاں ہیں۔بیٹا باپ سے پہلے مرجاتا ہے ،پھر باپ بھی مرجاتاہے تو کیا بیٹے کے بیٹوں کو میراث میں حصہ ملے گا؟(فتاویٰ الامارات:115)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس مسئلہ میں بہت سارے ہم عصر علماء نے بحث کی ہے۔ہمارے علم کے مطابق میراث میں ان کا کوئی حق نہیں ہے۔[1]


[1] ۔شیخ البانی  رحمۃ اللہ علیہ  سے یہاں سہو ہواہے کیونکہ مسئولہ صورت میں پوتے وارث ہوں گے۔ کیونکہ بیٹا باپ کی موجودگی  میں انتقال کرگیا تو اب بیٹے کی اولاد یعنی پوتے بیٹے کے درجے میں ہوں گے اور وہ بیٹوں کو دو تہائی دینے کے بعد باقی مال کے بطور عصبہ وارث ہوں گے۔ہاں اگر کوئی بیٹا موجود ہوتا تو پھر یہ  پوتے محروم ہوجاتے اور وہ بیٹا عصبہ بن جاتا۔(راشد)

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ البانیہ

طلاق اور ترکہ کا بیان صفحہ:241

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ