سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(128) حج تمتع کی افضلیت کا عقیدہ رکھنا

  • 21893
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 767

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب ایک شخص نے حج تمتع کئی بار کیا حج تمتع کی افضیلت کا عقیدہ رکھتا ہو تو کیا اس کے لیے جائز ہے کہ وہ حج افراد کرے؟ کیا یہ صحیح ہے کہ تم حج افراد کے منسوخ ہونے کا کہتے ہو؟(فتاوی المدینہ:87)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہم حج افراد کے منسوخ ہونے کا نہیں کہتے ۔ کیونکہ اس کی جائز صورتیں ہیں لیکن اس شخص کی نسبت سے تو میں اسے حج افراد کی نصیحت نہیں کروں گا کہ جب تک کہ وہ خود حج تمتع کی طاقت رکھتا ہو۔ لازم ہے کہ اسے یہ بھی معلوم ہو کہ جب وہ حج تمتع کی طاقت رکھنے کے باوجود اگر حج افراد کرے گا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم  کی سنت کی مخالفت کا گویا ارتکاب کر رہا ہے۔

"دَخَلَتْ العُمْرَةُ في الحَجّ إلى يَوْمِ القيامَةِ"

اور آپ اپنی انگلیاں آپس میں ڈال دیں۔

 ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

فتاویٰ البانیہ

حج اور عمرہ کا بیان صفحہ:223

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ