سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(4) انبیاء اور اولیاء سے مدد مانگنا

  • 21769
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1317

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

بعض لوگ انبیاء اور اولیاء سے مدد مانگنے کے لیے واقعہ معراج والی حدیث سے استدلال کرتے ہیں کہ جس میں یہ بات بھی ہے کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  کو پچاس نمازوں کا تحفہ دیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم  نے حضرت موسیٰ علیہ السلام  کے تعاون سے کم کرواکر پانچ کروائی ہیں۔اس استدلال کا رد فرماکر رہنمائی کریں۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ان لوگوں نے جس طرح سے استدلال کیا ہے۔ مردوں سے مدد وتعاون طلب کرنے کے لحاظ سے اس طرح کی کمزور دلیل کی وجہ سے یہ توصریح قرآن کی خلاف ورزی ہے۔کیونکہ جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  اور موسیٰ  علیہ السلام  کے درمیان گفتگو کا سلسلہ ہے۔کیونکہ اگر اس کی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  ہمیں خبر نہ دیتے تو ہمارے لیے اس سے مطلع ہونا ناممکن تھا۔اس واقعہ کا مسلمانوں کے حال سے کیا تعلق بنتا ہے کہ یہ لوگ بھی موسیٰ علیہ السلام  سے مدد طلب کریں کہ جس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  کو فائدہ ملا؟ان دونوں چیزوں میں بہت دوری ہے۔

بلاشبہ اس طرح کا استدلال کرنا کسی مسلمان کے لیے لائق ہی نہیں۔یہ ایک عجیب بات ہے کہ جس چیز کو اللہ تعالیٰ نے حرام قراردیا،یہ لوگ اس کو مباح کرنے پر اصرار کرتے ہیں۔بلکہ اس طرح کے صریح شرک کا ارتکاب کرنے کے باجود کہ جو کتاب اللہ کے مخالف ہے پھر یہ دعویٰ بھی کرتے ہیں کہ ہم مقلدہیں۔مقلد پر تو اجتہاد حرام ہے۔آپ اس طرح کے لوگوں کو پائیں گے کہ یہ اجتہاد بھی کرتے ہیں تو ایسے دلائل سے استدلال واجتہاد کرتے ہیں کہ جس طرح کے آج تک نہ کسی مجتہد نے استدلال کیے نہ ہی کسی مقلد نے اس طرح کی کوئی بات کی۔

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

فتاویٰ البانیہ

عقیدہ کے مسائل صفحہ:80

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ