سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(70) روزے کی حالت میں مشت زنی کرنا

  • 21758
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-18
  • مشاہدات : 2833

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں ایک 19 سالہ نوجوان ہوں اور ایک مشکل میں مبتلا ہوں اور وہ یہ کہ میں مشت زنی کی عادت کا شکار ہوں اور روزانہ تقریبا چار مرتبہ یہ فعل کرتا ہوں یہاں تک کہ رمضان المبارک کے دوران بھی میں اس کے بغیر نہیں رہ سکتا، تو کیا اس وجہ سے میرے اوپر کوئی کفارہ لازم ہے یا نہیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہم آپ کو صبر کرنے کی اور صبر کی مشق کرنے کی تلقین کرتے ہیں کیونکہ یہ فعل شریعت کے حکم کی رو سے حرام ہے۔ مگر یہ زنا سے کم درجے کا گناہ ہے۔ بعض علمائے سلف نے ایسے شخص کے لئے جس سے زنا یا لواطت میں مبتلا ہونے کا اندیشہ ہو اس کی گنجائش رکھی ہے جب کہ اس کی شہوت کسی اور طریقے سے نہ ٹوٹ رہی ہو ورنہ ہم آپ کو روزے رکھنے کی نصیحت کرتے ہیں جن کی طرف نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسے نوجوانوں کی رہنمائی فرمائی ہے جو نکاح کی ذمہ داری اٹھانے کی فی الحال طاقت نہیں رکھتے۔ پھر ہم آپ کو نصیحت کرتے ہیں کہ آپ شادی کرنے کی کوشش کریں کیونکہ وہ نگاہ کو پست رکھنے اور شرمگاہ کی حفاظت کرنے میں مددگار ہے تو آپ جتنی طاقت رکھتے ہیں وہ ساری شادی کروانے کے لئے صرف کریں۔ عنقریب اللہ تعالیٰ آپ کو اس عادت بد سے چھٹکارا عطا فرمائیں گے۔ جہاں تک رمضان المبارک کے دوران اس بری عادت کے ارتکاب کا تعلق ہے تو یہ روزہ کو خراب کرنے والی تو ہے مگر اس کے باعث کفارہ لازم نہیں آتا۔ پس تمہیں چاہئے کہ ان ایام کے روزوں کی قضا کر لیں جن کو آپ نے اس بری عادت سے، پچھلے سال اور اس سال خراب کیا ہے اور پچھلے سال کے روزوں کی قضا کے ساتھ ہر دن کے بدلے ایک مسکین کو کھانا بھی کھلائیں اور اللہ سے سچی توبہ کریں کیونکہ توبہ پہلے کے تمام گناہوں کو مٹا دیتی ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ الصیام

صفحہ:128

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ