سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(65) پانی پینے روزہ ٹوٹ جاتا ہے

  • 21753
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 726

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص نے رمضان المبارک کی ایک صبح میں سخت ورزش کی اور وہ بے حد تھک گیا۔ چنانچہ اس نے پانی پی لیا اور اس کے بعد مغرب تک روزے کو مکمل کیا۔ کیا اس کا روزہ درست ہوا یا نہیں؟

ایک شخص جس کے ذمے رمضان المبارک کے دو روزوں کی قضا ہے اور اس نے ابھی تک وہ روزے نہیں رکھے جب کہ اس پر ایک رمضان گزرا اور پھر دوسرا بھی گزر گیا تو اب اس شخص کے ذمے کیا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ ورزش کی مشقیں کوئی فرض عین نہیں ہیں جن کی خاطر اسلام کے ارکان کو چھوڑ دیا جائے تو اس شخص پر واجب تھا کہ جب اس نے دیکھا کہ وہ شدید تھکاوٹ کا شکار ہو رہا ہے تو وہ رک جاتا اور اپنے جسم کو نہ تھکاتا۔ اس کے لئے جائز نہیں کہ وہ محض اس تھکاوٹ کی خاطر روزہ کھول لے۔ جب تک کہ وہ ایسی حالت کو نہ پہنچ جائے جس میں اس کو موت کا اندیشہ ہو، اس صورت میں اس کا حال ایک مریض جیسا ہوتا (اور اس کو افطار کی اجازت ہوتی) بہر صورت اس شخص کو توبہ کرنی چاہئے اور جلد از جلد اس دن کے روزے کی قضا کرنا چاہئے جس کو اس نے پانی پی کر برباد کر لیا تھا۔

جس نے رمضان المبارک کا کوئی روزہ چھوڑ دیا اس کے لئے فوری طور پر قضا لازم ہے اور بغیر کسی عذر کے تاخیر کرنا جائز نہیں۔ اگر اس نے بغیر عذر کے اس میں تاخیر کی یہاں تک کہ اس پر دوسرا رمضان آ گیا تو اس پر لازم ہے کہ وہ قضا کے ساتھ ساتھ ہر دن کے بدلے میں ایک مسکین کو کھانا بھی کھلائے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ الصیام

صفحہ:123

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ