سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(18) رمضان كے روزوں کی قضا شوال میں

  • 21706
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 1212

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا شوال کے چھ روزے رمضان کے قضا روزوں سے پہلے رکھنا جائز ہیں۔ اور کیا شوال میں پیر کے دن کا روزہ رمضان کے قضا شدہ روزوں کی نیت سے اور پیر کے دن کے روزے کے ثواب کی نیت سے رکھا جا سکتا ہے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

شوال کے چھ روزوں کا ثواب اسی صورت میں ملے گا جب آدمی نے رمضان کے روزے پورے رکھ لئے ہوں۔ جس شخص پر رمضان کے روزوں کی قضا ہے تو اسے چاہئے کہ پہلے رمضان کے چھوڑے ہوئے روزوں کو پورا کرے اور پھر شوال کے چھ روزے رکھے۔ اس لئے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے:

(من صام رمضان ثم اتبعه بست من شوال كان كصيام الدهر)

’’جو کوئی رمضان کے روزے رکھے پھر اس کے بعد شوال کے چھ روزے رکھے۔ تو وہ ایسا ہے جیسا کہ اس نے ہمیشہ روزے رکھے۔‘‘

چنانچہ اس دلیل کی بنا پر ہم کہتے ہیں جس پر رمضان کے قضا روزے ہیں پہلے وہ پورے کرے اور بعد ازاں شوال کے چھ روزے رکھے اور اگر اتفاق سے شوال کے چھ روزے رکھتے ہوئے پیر اور جمعرات کا دن آ جاتا ہے تو وہ دونوں طرح کا ثواب حاصل کر لے گا (یعنی شوال کے روزوں کا اور پیر اور جمعرات کے دن روزہ رکھنے کا بھی) اس لئے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث مبارک ہے:

(إنما الأعمال بالنيات وإنما لكل امرئ ما نوى)

’’اعمال کی قبولیت کا انحصار نیتوں پر ہے۔ اور ہر آدمی کو وہی ملے گا جس کی اس نے نیت کی۔‘‘

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ الصیام

صفحہ:73

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ