سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(61) کنواری لڑکیوں کی شادی کرنا

  • 21401
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 660

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

معاشرے میں یہ رواج عام ہے کہ نوجوان لڑکیوں کو گھروں میں بٹھائے رکھتے ہیں اور ان کی شادیاں نہیں کرتے اور اس کی وجہ اکثر یہ ہوتی ہے کہ برادری میں مناسب رشتہ نہیں ملتا۔ یا بعض لوگوں نے اپنی لڑکیوں کو سکول ٹیچر لگوا رکھا ہے اور ان کی تنخواہ پر گزارہ کرتے ہیں۔ اس لئے ان کی شادی نہیں کرتے۔ کیا اس طرح اولاد کو بٹھائے رکھنا درست ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

والدین پر لازم ہے کہ وہ اپنی زیر کفالت بچیوں کی شادی کریں اور شادی میں برادری کی قیاد نامناسب ہے اصل تعلق دینی ہے لہذا دیندار رشتے تلاش کر کے نکاح کر دینا چاہیے ارشاد باری تعالیٰ ہے۔

﴿وَأَنكِحُوا الأَيـٰمىٰ مِنكُم...﴿٣٢﴾... سورةالنور

"تم اپنے مجرد افراد کے نکاح کرو۔"

نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

(اذا خطب اليكم من ترضون دينه وخلقه فزوجوه إلا تفعلوه تكن فتنة في الأرض وفساد كبير) (ترمذی: 1084)

"جب کوئی آدمی تمہیں منگنی کے لئے کہے جس کے دین اور اخلاق کو تم پسند کرتے ہو تو اس سے شادی کر دو اگر ایسا نہ کرو گے تو زمین میں فتنہ اور بہت فساد ہو گا۔"

معلوم ہوا کہ دینی رشتہ مل جائے تو جلدی شادی کر دینی چاہیے۔ اس لئے والدین پر لازم ہے کہ اپنی بالغ اولاد کے لیے مناسب دینی رشتے تلاش کر کے ان کی شادیاں کریں، غفلت و سستی سے کام نہ لیں۔

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

آپ کے مسائل اور ان کا حل

جلد3۔کتاب النکاح-صفحہ323

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ