سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(62) ضعیف اور مردود روایات بطور استدلال بیان کرنا جائز نہیں

  • 21315
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 723

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کسی ایسے شخص کے لیے ضعیف اور مردود روایات بطور استدلال بیان کرنا جائز ہے جو حدیث کی صحت و ضعف کے بارے میں ناواقف ہے، یا جان بوجھ کر حدیث کی صحت وضعف کو بیان کرتا ۔کیا حدیث بیان کرنا جائز ہے یا نہیں؟(گل رحمان تخت بھائی ضلع مروان)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر یہ شخص ناواقف ہے تو اس کے لیے صحیح بخاری اور صحیح مسلم کے علاوہ دوسری کتابوں کی حدیث بیان کرنا جائز نہیں کیونکہ عین ممکن ہے کہ وہ ضعیف یا مردود روایت بطور جزم بیان کردے اور پھر وہ اس حدیث کا مصداق بن جائے جس میں آیا ہے،"جس نے مجھ پر جھوٹ بولا تو وہ اپنا ٹھکانا آگ میں تلاش کرے۔"(صحیح بخاری :108صحیح مسلم :32)

یہ تو ناواقف کا حکم ہے اور جسے حدیث کا صحیح یا ضعیف ہونا معلوم ہوتا ہے پھر وہ ضعیف روایت بغیر کسی رد کے بطور جزم بیان کرتا ہے تو یہ بہت بڑا جرم ہے(11/مارچ 2013ء)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاوی علمیہ

جلد3۔اصول ،تخریج الروایات اور ان کا حکم-صفحہ214

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ