سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(315) سر کے بال زمین میں دفن کرنے کی روایت

  • 21208
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 626

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اس حدیث کے بارے میں تحقیق درکار ہے الحدیث میں شائع کر کے عند اللہ ماجور ہوں۔

البدایہ والنہاریہ مترجم نفیس اکیڈمی کراچی جلد پنجم صفحہ نمبر 522 میں یہ واقعہ مذکور ہے۔ماریہ  رضی اللہ  تعالیٰ عنہا   نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  کے لیے ابراہیم نامی بیٹے کو جنم دیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم  نے ساتویں روز اس کا عقیقہ کیا اور اس کا سر منڈایا اور اس کے سر کے بالوں کے برابر مساکین میں چاندی صدقہ کی اور آپ کے حکم سے ان کے بال زمین میں دفن کر دئیے گئے اور اس کا نام ابراہیم رکھا۔ کیا مذکورہ روایت صحیح ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  نے عقیقہ کے روز بال منڈواکر زمین میں دفن کرنے کا حکم دیا ہے وضاحت فرمادیں۔(محمد رمضان سلفی خطیب جامع بیت المکرم اہلحدیث ، عارف والا)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ روایت البدایہ والنہایہ (عربی ج5ص264فی ذکر سراریہ /علیہ السلام) میں ا لواقدی:حدثنا یعقوب بن محمد بن ابی صعصعۃ عن عبد اللہ بن عبدالرحمٰن بن ابی صعصعۃ کی سند سے مذکور ہے۔واقدی مشہور کذاب ہے۔ دیکھئے کتاب الجرح والتعدیل (8/21)

عبد اللہ بن عبدالرحمٰن بن ابی صعصعۃ تابعی تھے۔ دیکھئے تقریب التہذیب (3431)

نتیجہ : یہ روایت واقدی کی وجہ سے موضوع ہے۔(الحدیث:19)

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاوی علمیہ

جلد1۔اصول، تخریج اورتحقیقِ روایات-صفحہ594

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ