سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(644) غیر محرم کو تعویذ دینا

  • 2102
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 1906

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کئی لوگ تعویذ دیتے ہیں ان کے پاس غیر محرم عورتوں کا ہجوم ہوتا ہے اور وہ امام مسجد بھی ہیں ان کی دلیل یہ ہے کہ قرآن شفا ہے جیسے ڈاکٹر مریضوں کو ادویات دیتا ہے وہ قرآن مجید کی آیات برائے علاج لکھ دیتے ہیں ۔ (1) کیا تعویذ جائز ہے ؟ (2) غیر محرم عورتوں کا ہجوم جائز ہے ؟ (3) تعویذ دینے والا مستقل امام یا خطیب رکھ سکتے ہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

تعویذ میں خواہ قرآن وحدیث لکھے  ہوں رسول اللہﷺ سے ثابت نہیں غیر محرم عورتوں کو دیکھنا ، ان کو چھونا اور ان پر ہاتھ پھیرنا تعویذ کے ساتھ ہو خواہ تعویذ کے بغیر ہو جائز نہیں اضطراری حالت اس سے مستثنیٰ ہے۔ (1) رسول اللہﷺسے ثابت نہیں۔ (2) غیر محرم عورتوں کو دیکھنا ، ان کو چھونا اور ان پر ہاتھ پھیرنا الخ ہجوم میں ہو خواہ بلا ہجوم جائز نہیں۔ (3) تعویذ دینے والے کا عقیدہ کیسا  ہے ؟ تعویذ کے متعلق اس کا نظریہ کیا ہے ؟ تعویذات شرکیہ اور غیر شرکیہ نیز کفریہ اور غیر کفریہ میں وہ امتیاز کرتا ہے یا نہیں ؟ یہ معلومات مہیا ہونے پر اس سوال کا جواب دیا جا سکتا ہے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل

تعویذ اور دم کے مسائل ج1ص 463

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ