سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(11) نور اور بشر کا مسئلہ؟

  • 20904
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-23
  • مشاہدات : 775

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا یہ جائز ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم  کو صرف نورمانا جائے اوربشر نہ مانا جائے؟دلیل سے جواب دیں۔(حاجی نذیر خان،دامان حضرو)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس میں کوئی شک نہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم   رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم  ہونے کے ساتھ ساتھ انسان اور بشر تھے جیسا کہ قرآن مجید،احادیثِ متواترہ اور اجماع سے ثابت ہے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا:

" إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ...الخ"میں توبشر ہوں۔الخ (صحیح بخاری :6967،صحیح مسلم:1713)

سیدہ عائشہ صدیقہ  رضی اللہ تعالیٰ عنہا   نے فرمایا:

"كَانَ بَشَرًا مِنَ الْبَشَرِ"

"آپ( صلی اللہ علیہ وسلم ) انسانوں میں سے ایک بشرتھے"

(الادب المفرد للبخاری:541وسندہ صحیح،روایۃ البخاری عن عبداللہ بن صالح کاتب اللیث صحیحہ وتابعہ عبداللہ بن وھب عندابن حبان فی صحیحہ،الاحسان:5646،دوسرا نسخہ:5675)

تمام صحابہ  رضوان اللہ عنھم اجمعین  وتابعین  رحمۃ اللہ علیہ  کایہی عقیدہ تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  سیدناآدم  علیہ السلام    کی اولاد میں سے تھے اور بشر تھے۔کسی ایک آیت یاحدیث سے آپ کی بشریت کی نفی ثابت نہیں ہے۔انگریزوں کے دور میں پیدا ہونےوالے بریلوی فرقے کی مشہور کتاب"بہار شریعت"میں لکھا ہواہے کہ"عقیدہ۔نبی اس بشر کو کہتے ہیں جسے اللہ تعالیٰ نے ہدایت کے لیے وحی بھیجی ہو۔اور رسول بشر ہی کے ساتھ خاص نہیں بلکہ ملائکہ میں بھی رسول ہیں۔عقیدہ ۔انبیاء علیہ السلام   سب بشر تھے اور مرد،نہ کوئی جن نبی ہوا نہ عورت۔"(حصہ اول ص7)

اس میں کوئی شک نہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  بشر ہونے کے ساتھ رسول،نبی اور نورہدایت بھی تھے لیکن یہ کہنا کہ آپ بشر نہیں بلکہ نور من اللہ نور تھے جو لباس ِ بشریت میں دنیا میں تشریف لائے تھے،کیونکہ اس عقیدے کی بھی کوئی دلیل نہیں ہے۔وماعلینا الاالبلاغ(20/دسمبر 2008ء)

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاوی علمیہ

جلد1۔كتاب العقائد۔صفحہ80

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ