سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(460) دھوپ اور سائے میں بیٹھنا

  • 20723
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 997

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

نماز پڑھتے وقت بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ نماز کا کچھ حصہ دھوپ میں اور کچھ سایہ میں ہوتا ہے ، ایک عالم دین نے مسئلہ بیان کیا ہے کہ شریعت میں ایسا کرنا منع ہے، قرآن و حدیث کی روشنی میں اس مسئلہ کی وضاحت فرمائیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس طرح بیٹھنے سے منع فرمایا کہ انسان کا کچھ حصہ دھوپ میں ہو اور کچھ سایہ میں۔ چنانچہ حضرت بریدہ بن حصیب اسلمی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ سائے اور کچھ دھوپ میں بیٹھنے سے منع فرمایا۔ [1]

اس روایت کی مزید وضاحت ایک دوسری حدیث میں ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ جب کوئی شخص سایہ میں بیٹھا ہو پھر اس سے سایہ ٹل جائے اور وہ کچھ دھوپ میں آجائے اور کچھ سائے میں تو وہاں سے اٹھ جائے۔ ‘‘[2]

ایک روایت میں اس طرح بیٹھے کو شیطان کا بیٹھنا قرار دیا گیاہے۔[3]

حضرت عکرمہ تابعی رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ جو شخص دھوپ اور سائے میں بیٹھتا ہے تو ایسا بیٹھنا شیطان کا بیٹھنا ہے۔ [4]


[1] ابن ماجه ، الادب : ۳۷۲۲۔

[2] سنن أبي داؤد ، الادب : ۴۸۲۱۔

[3] شرح السنة ص ۳۰۱ ج۱۲۔

[4] مصنف ابن أبي شیبة ص ۴۹۱ ج ۸۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد4۔ صفحہ نمبر:406

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ