سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(585) آپ ﷺ کا قربانی کرنا جبکہ فضیلت کی حدیث نہیں ہے

  • 2043
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 1816

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

آپ نے لکھا ہے کہ قربانی کی فضیلت کی تمام احادیث ضعیف ہیں یہ بات ٹھیک ہے لیکن اس دن خون کا بہانا اور نبی اکرمﷺ کا ہر سال قربانی کرنا کس زمرہ میں جائے گا اس کا کیا ثواب ہو گا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

آپ نے لکھا ہے ’’قربانی کی فضیلت کی تمام احادیث ضعیف ہیں یہ بات ٹھیک ہے لیکن اس دن خون بہانا اور نبی اکرم ﷺ کا ہر سال قربانی کرنا کس زمرہ میں جائے گا اس کا کیا ثواب ہو گا کیا اجر ہو گا ‘‘ ؟

تو محترم توجہ فرمائیں قربانی کی فضیلت والی احادیث کے ضعیف ہونے سے یہ لازم نہیں آتا کہ قربانی بے اجر وثواب کام ہو گیا ہے قربانی کا اجر وثواب تو اپنی جگہ محقق وثابت شدہ امر ہے جس میں شک وشبہ کی گنجائش نہیں حدیث میں ہے:

«اَلْحَسَنَةُ بِعَشَرَةِ أَمْثَالِهَا إِلٰی سَبْعِمِائَةِ ضِعْفٍ»(تفسير ابن كثير المجلد الثانى پ8ص263-264)

’’نیکی کا اجر دس گنا سے لے کر سات سو تک ہے‘‘ ہاں فضیلت قربانی والی احادیث کے ضعیف ہونے سے یہ لازم آتا ہے کہ جو فضیلت ان میں بیان ہوئی وہ رسول اللہﷺ سے ثابت نہیں۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل

قربانی اور عقیقہ کے مسائل ج1ص 432

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ