سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(20) نماز میں وساوس آنا

  • 19669
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 709

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں ایک ذہنی مریض ہوں ، مجھے دوران نماز وہم پڑجاتا ہے کہ میرا وضو ٹوٹ گیا ہے،وہم کی وجہ سے دوبارہ وضو کرنا پڑتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

وضو کرنے کے بعد جب تک وضو ٹوٹنے کا یقین نہ ہو جائے دوبارہ وضو نہیں کرنا چاہیے ۔چنانچہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ  سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا:’’جب تم میں سے کوئی اپنے پیٹ میں ہوا کی حرکت محسوس کرے اور فیصلہ کرنا مشکل ہو جائے کہ پیٹ سے کوئی چیز خارج ہوئی ہے یا نہیں تو ایسی صورت میں وہ وضو کےلیے مسجد سے باہر نہ جائے تاآنکہ وہ آواز سن لے یا بو محسوس کرے۔‘‘[1] اس حدیث سے معلوم ہوا کہ محض شک یا وہم پڑنے سے دوبارہ وضو نہیں کرنا چاہیے حتیٰ کہ انسان کو اس کے متعلق یقین نہ ہو جائے۔ محدثین نے اس حدیث سے ایک عظیم قاعدہ اخذکیا ہے کہ ہر چیز اپنے اصل پر باقی رہتی ہے تاوقیتکہ اس کے خلاف یقین اور وثوق نہ ہو جائے۔محض شک تردواورو ہم کا کوئی اعتبار نہیں ہے۔ اس بنا پر صورت مسئولہ کے متعلق ہمارا رجحان یہ ہے کہ دوران نماز محض وہم پڑنے سے کہ میرا وضو ٹوٹ گیا ہے ۔وضو نہیں ٹوٹتا، جب تک وضوٹوٹنے کا یقین نہ ہو جائےدوبارہ وضو کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔(واللہ اعلم)


[1] ۔صحیح مسلم الحیض :362

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:3، صفحہ نمبر:54

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ