سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(616) دودھ پینے والے کا اپنا رضاعی بہن کے ساتھ خلوت اختیار کرنا

  • 19464
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 762

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

دودھ پینے والے کا اپنی رضاعی بہن کے ساتھ خلوت اختیار کرنے کاکیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

غیر محرم مرد کا کسی عورت کے ساتھ تنہائی اختیار کرنا حرام ہے لیکن اکثر دودھ پینے والوں کے متعلق خدشہ ہی پایا جاتاہے کہ وہ امانت دارنہ ہوں اور اپنے شر میں مشہور ہوں،لہذا مناسب یہ ہے کہ اس کے ساتھ خلوت نہ اختیار کی جائے اور نہ ہی اس کو حج میں محرم بنایا جائے،جیسے کہ مناسک حج میں اس پر متنبہ کیا گیا ہے کیونکہ دودھ پینے والے میں دودھ پینے والی لڑکی یاپلانے والی عورت کے متعلق غیرت اس قدر مضبوط  نہیں ہوتی جتنی کہ صاحب قرابت کے اندر پائی جاتی ہے۔

مقصود کلام یہ ہے کہ دودھ پینے والے مختلف(عادات وکردار کے مالک) ہوتے ہیں،اصل قاعدے کو دیکھیں تو اس میں اباحت ہے یعنی رضاعی بھائی کے ساتھ خلوت مباح ہے لیکن اس سے محتاط  رہنا لازم ہے،چنانچہ جس کے متعلق مشہور ہوکہ اس میں کوئی خیر وبھلائی نہیں ہے تو مناسب نہیں ہے کہ وہ سفرحج یا دیگر سفروں میں اس کا محرم بنے۔(محمد بن ابراہیم)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 549

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ