سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(553) عورت کے مرد کو"مجھے طلاق دے دو"کہنے سے ایک طلاق واقع ہوگی یا تین؟

  • 19401
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 852

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص کا اپنی بیوی کے ساتھ جھگڑا ہوا جس کے نتیجہ میں وہ بیوی کی طرف سے دل شکستہ ہوا تو اس نے کہا:مجھے لازم ہے کہ میں تم کو تین طلاقیں دوں،اگر تو نے کہا:مجھے طلاق دے دو تو میں نے تجھے طلاق دے دی۔وہ خاموش رہی،پھر اس نے اپنی ماں سے کہا: وہ کیا کہتا ہے؟اس کی ماں نے کہا:وہ ایسے ایسے کہتاہے ،لہذا تو اسے کہہ:مجھے طلاق دے دو،پھر عورت نے مرد سے کہا:مجھ کوطلاق دے دو۔کیا ایک طلاق واقع ہوگی یاتین یاکوئی بھی طلاق واقع نہیں ہوگی؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب اس نے اپنی اس بات"جب تو کہے گی کہ مجھ کو طلاق دے دو تو میں نے تجھے طلاق دےدی"سے اسی مجلس میں طلاق دینے کی نیت نہیں کی بلکہ اس کا ارادہ تھا کہ وہ گواہیوں کی موجودگی میں طلاق دے گا،اور جب اس نے کچھ نیت نہیں کی تو اگر وہ طلاق کے بغیر جدا ہوجائیں تو مرد حانث نہیں ہوگا لیکن بعد میں وہ طلاق دے گا جس کااس نے اپنی قسم سے ارادہ کیا لیکن جب اس نے یہ قصد نہیں کیا کہ وہ بیوی کو تین طلاقیں دے گا اور نہ ہی روکنے کا قصد کیا تو جائز ہے کہ وہ اسے صرف ایک ہی طلاق دے،یہ اس وقت ہے جب اس کا مقصود مطلق طور پر اس کے سوال کا جواب دیناہو لیکن جب اس نے اس کے سوال کاجواب دینے کا قصداً ارادہ کیا جبکہ وہ طلاق طلب کررہی ہو تو جب وہ رجوع کرلے اور کہے:میں طلاق کا ارادہ نہیں کرتی تو اس پر کوئی طلاق واقع نہ ہوگی جب تک مرد از خود اس کو طلاق نہ دے۔(ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ  )

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 499

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ